توہینِ اسلام اور صحابہ کے الزامات کے بعد مفتی طارق مسعود نے معافی مانگ لی۔
کراچی: پاکستان کے معروف عالم دین، مفتی طارق مسعود، جو "ایک سے زائد شادیوں” کے حوالے سے اپنے بیانات کی وجہ سے سوشل میڈیا پر وائرل رہتے ہیں، حالیہ دنوں میں اپنے ایک متنازعہ بیان کی وجہ سے شدید تنقید کی زد میں آگئے۔ ان کے بیان کو توہینِ اسلام، صحابہ، اور نبی کریم ﷺ کی توہین کے زمرے میں شمار کیا جا رہا ہے۔
ویڈیو میں مفتی طارق مسعود کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ نبی کریم ﷺ پڑھنا لکھنا نہیں جانتے تھے، اس لیے قرآن کے نزول کے وقت "مِسٹیک” (غلطی) کا امکان تھا۔ ان کے اس بیان نے سوشل میڈیا پر شدید غصہ بھڑکا دیا، جس میں صارفین نے سخت ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
تنازعہ شدت اختیار کرنے کے بعد مفتی طارق مسعود نے سوشل میڈیا پر ایک وضاحتی بیان میں معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد نبی کریم ﷺ کی عظمت اور قرآن کی صداقت کو بیان کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے الفاظ کا انتخاب درست نہیں تھا اور انہوں نے ان الفاظ سے رجوع کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ اور عوام سے معافی طلب کی ہے۔
اس بیان کے بعد کراچی کے ایک تھانے میں ان کے خلاف ‘توہین مذہب’ کے تحت مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔