اساتذہ اور ملازمین تنخواہوں اور بقایاجات کے لیے سراپا احتجاج، ایچ ای سی کا یونیورسٹی کے انتظامی معاملات اسلام آباد منتقل کرنے کا مطالبہ
کراچی: وفاقی اردو یونیورسٹی اس وقت شدید انتظامی اور مالی بحران کا شکار ہے، جہاں اساتذہ، ملازمین، اور ریٹائرڈ اسٹاف تنخواہوں، ہاؤس سیلنگ، میڈیکل، پینشن اور ریٹائرمنٹ بقایاجات کی عدم ادائیگی پر احتجاج کر رہے ہیں۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے یونیورسٹی انتظامیہ کو آئین کے مطابق اسلام آباد منتقل کرنے اور 2022 کے ادھورے سلیکشن بورڈ کو دوبارہ منعقد کرنے کا حکم دیا ہے۔
یونیورسٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری، ایچ ای سی اور وفاقی وزارت تعلیم کے متضاد مطالبات کے درمیان پھنس گئے ہیں۔ ایچ ای سی نے اضافی گرانٹ دینے سے انکار کر دیا ہے جب تک کہ یونیورسٹی کے انتظامی معاملات آئینی طور پر اسلام آباد منتقل نہ ہوں اور سلیکشن بورڈ کی بے ضابطگیوں کو دور نہ کیا جائے۔
اساتذہ اور ملازمین نے دو ہفتے قبل یونیورسٹی روڈ پر دھرنا دیا اور مطالبات پورے نہ ہونے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ وائس چانسلر کی یقین دہانی کے باوجود تاحال کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی، جس کے بعد ریٹائرڈ اساتذہ نے بھوک ہڑتال کی دھمکی دے دی ہے۔