اسلام آباد : قانون نافذ کرنے والے ادارے 4 مئی سے انسداد اسمگلنگ اختیارات استعمال کر سکیں گے ۔ وزارت قانون اور FBR کے مشترکہ اجلاس میں اینٹی اسمگلنگ آرڈیننس پر عملدرآمد کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اہم ٹاسک سونپ دیا گیا ہے ۔ خیبر پختون خواہ اور بلوچستان میں ایف سی جب کہ پنجاب اور سندھ میں رینجرز کو اسمگلنگ روکنے کے اختیارات دیئے گئے ہیں ۔
مذید پڑھیں : ملک بھر میں NADRA دفاتر کھولنے کا اعلان کر دیا گیا
ترجمان وزارت قانون کے مطابق پاکستان کوسٹ گارڈز بھی اسمگلنگ روکنے کے لئے اقدامات کریں گے، اور تمام قانون ادارے بارڈر کے پانچ کلو میٹر حدود میں اختیارات استعمال کر سکیں گے ۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے چار مئی سے انسداد اسمگلنگ اختیارات استعمال کرسکیں گے ۔ جب کہ ضبط شدہ سامان کی تفصیلات FBR کے ساتھ شیئر کی جائیں گی ۔
وزارت قانون اور ایف بی آر نے انسداد سمگلنگ آرڈیننس پر عمل درآمد کا طریقہ کار طے کرتے ہوئے وزیر قانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم اور ایف بی آر کے کسٹم ونگ کے چیف (ایف اینڈ سی) محمد سعید جدون کے درمیان ملاقات میں ہوا ۔ انسداد اسمگلنگ کے لیئے اختیار ایف سی خیبر پختون خواہ ( نارتھ اور ساوتھ ) کو سونپے جائیں گے ۔ بلوچستان میں یہ اختیارات ایف سی بلوچستان(نارتھ اینڈ سائوتھ) کو سونپے جائیں گے ۔
مذید پڑھیں : رائیونڈ مرکز کی جماعت نمبر 397 کی حیران کن کارگزاری
پاکستان رینجرز کو سندھ اور پنجاب میں انسداد اسمگلنگ کی ذمہ داری سونپی جائے گی ۔ پاکستان کوسٹ گارڈز کو بھی انسداد اسمگلنگ کے لیئے اختیارات سونپے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ یہ اختیارات بین الاقوامی سرحد کے 5 کلومیٹر تک کے علاقے تک لاگو ہونگے ۔ یہ اختیارات ان اشیاء کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیئے ہیں ۔ جن کا ذکر آرڈیننس میں کیا گیا ہے ۔ ان اشیاء میں کھانے کی اشیاء، غیر ملکی کرنسی، اور ضروری دوائیں شامل ہیں ۔ اس ضمن میں قانون نافذ کرنے والے ادارے ہر دو ہفتے میں ایف بی آر کو قبضے میں لی گئی اشیاء کی تفصیل سے آگاہ کریں گے ۔آرڈیننس پر عمل درآمد کا نوٹیفیکیشن 4 مئی کو جاری ہو گا۔