ہری پور(محمد آصف اعوان): ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں مریض ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت و لاپروائی سے جانبحق ہو گیا,ورثہ نے متوفی کی لاش ڈی ایچ کیو ہسپتال کے باہر سڑک پر رکھ سڑک بلاک کرتے ہوئے ہسپتال عملہ و ایم ایس کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے تھانہ سٹی میں قانونی کاروائی کے لیئے درخواست دے دی.مرنے والا 60 سالہ غلام خان گردوں کے عارضے میں مبتلا تھا جسے اس کا بھائی علاج معالجہ کے لیئے ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی ایمرجنسی میں لایا تھا.سابق صوابی حال ریحانہ ہری پور کے رہائشی, متوفی کے بھائی,اکبر زمان نے تھانہ سٹی میں درخواست کا اندراج کرواتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ڈاکٹروں نے اس کے بھائی کے علاج سے غفلت برتی اور علاج کی بجائے ٹیسٹ کروانے کا کہہ کر ٹرخاتے رہے اور گھنٹوں انتظار کے بعد ہسپتال میں بیڈ میسر نہ ہونے کا کہہ کر ہسپتال سے واپس گھر جانے کا بولا.اکبر زمان کا پولیس کو مزید بتانا تھا کہ ڈاکٹروں کی بے حسی اور عدم توجہ و غفلت کے دوران ہی میرا بھائی دم توڑ گیا,جس کی لاش کو ہسپتال کے باہر رکھ کر ڈاکٹروں کے خلاف احتجاج کیا گیا.اکبر زمان نے اپنے بھائی کی موت موت کے ذمہ دار ایمرجنسی ,ICU کے ڈاکٹر اور ہسپتال کا میڈیکل سپریٹنڈنٹ کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی غفلت و لاپروائی اور علاج معالجہ بروقت نہ کرنے پر ان کے خلاف قانونی کاروائی کر کے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے.دوسری جانب عوامی و سماجی حلقوں کی جانب سے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے وزیر صحت خیبر پختون خواہ و دیگر ذمہ دار اداروں سے فوری نوٹس لینے اور اس واقعہ کے مرتکب ڈاکٹروں و دیگر سٹاف کے خلاف سخت قانونی و محکمانہ کاروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے.یاد رہے کہ ہری پور کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے عملے کی غفلت و لاپروائی,عدم توجہ اور مریضوں اور ان کے لواحقین کے ساتھ بدتمیزیوں اور ناروا و غیر انسانی سلوک کی داستانیں میڈیا کی زینت بن چکی ہیں.جبکہ ہسپتال میں تعینات عملہ بھی میرٹ کی دھجیاں اڑا کر بھرتی کیا ہوا ہے جبکہ بہت سارے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف سمیت دیگر سٹاف بھی اپنی ڈیوٹی سے غائب رہنے کے ساتھ ساتھ اپنے اختیارات سے تجاویز کرتا ہے جس کی باقاعدہ شکایات منظر عام ہو چکی ہیں.
ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت سے مریض جانبحق، ورثا کا شدید احتجاج اور قانونی کارروائی کا مطالبہ
متعلقہ خبریں